የቅዱስ ቁርዓን ይዘት ትርጉም - የ ኡርዱ ቋንቋ ትርጉም * - የትርጉሞች ማዉጫ

XML CSV Excel API
Please review the Terms and Policies

የይዘት ትርጉም አንቀጽ: (75) ምዕራፍ: ሱረቱ አል ሐጅ
اَللّٰهُ یَصْطَفِیْ مِنَ الْمَلٰٓىِٕكَةِ رُسُلًا وَّمِنَ النَّاسِ ؕ— اِنَّ اللّٰهَ سَمِیْعٌ بَصِیْرٌ ۟ۚ
فرشتوں میں سے اور انسانوں میں سے پیغام پہونچانے والوں کو اللہ ہی چھانٹ لیتا ہے،(1) بیشک اللہ تعالیٰ سننے واﻻ دیکھنے واﻻ ہے.(2)
(1) رَسُلٌ رَسُولٌ (فرستادہ، بھیجا ہوا قاصد) کی جمع ہے۔ اللہ تعالٰی نے فرشتوں سے بھی رسالت کا یعنی پیغام رسانی کا کام لیا ہے، جیسے حضرت جبرائیل (عليه السلام) کو اپنی وحی کے لئے منتخب کیا کہ وہ رسولوں کے پاس وحی پہنچائیں۔ یا عذاب لے کر قوموں کے پاس جائیں اور لوگوں میں سے بھی، جنہیں چاہا، رسالت کے لئے چن لیا اور انہیں لوگوں کی ہدایت و راہنمائی پر مامور فرمایا۔ یہ سب اللہ کے بندے تھے، گو منتخب اور چنیدہ تھے لیکن کسی کے لئے؟ خدائی اختیارات میں شرکت کے لئے؟ جس طرح کے بعض لوگوں نے انہیں اللہ کا شریک گردان لیا۔ نہیں، بلکہ صرف اللہ کا پیغام پہنچانے کے لئے۔
(2) وہ بندوں کے اقوال سننے والا ہے اور بصیر ہے۔ یعنی یہ جانتا ہے کہ رسالت کا مستحق کون ہے؟ جیسے دوسرے مقام پر فرمایا «اَللّٰهُ اَعْلَمُ حَيْثُ يَجْعَلُ رِسَالَتَه» (الانعام:124) ”اس موقع کو اللہ ہی خوب جانتا ہے کہ کہاں وہ اپنی پیغمبری رکھے“۔
የአረብኛ ቁርኣን ማብራሪያ:
 
የይዘት ትርጉም አንቀጽ: (75) ምዕራፍ: ሱረቱ አል ሐጅ
የምዕራፎች ማውጫ የገፅ ቁጥር
 
የቅዱስ ቁርዓን ይዘት ትርጉም - የ ኡርዱ ቋንቋ ትርጉም - የትርጉሞች ማዉጫ

ወደ ኡርዱኛ በሙሓመድ ኢብራሂም ጆናክሬ የተተረጎመ የቁርዓን ትርጉም። በሩዋድ የትርጉም ማእከልም ተቆጣጣሪነት ማስተካከያ ተደርጎበታል። ዋናው የትርጉም ቅጅም ለአስተያየቶች፣ ተከታታይ ግምገማ እና መሻሻል ቀርቧል።

መዝጋት