Qurani Kərimin mənaca tərcüməsi - Urdu dilinə tərcümə * - Tərcumənin mündəricatı

XML CSV Excel API
Please review the Terms and Policies

Mənaların tərcüməsi Surə: əl-İnfitar   Ayə:

سورۂ اِنفطار

اِذَا السَّمَآءُ انْفَطَرَتْ ۟ۙ
جب آسمان پھٹ جائے گا.(1)
(1) یعنی اللہ کے حکم اور اس کی ہیبت سےپھٹ جائے گا اور فرشتے نیچے اتر آئیں گے۔
Ərəbcə təfsirlər:
وَاِذَا الْكَوَاكِبُ انْتَثَرَتْ ۟ۙ
اور جب ستارے جھڑ جائیں گے.
Ərəbcə təfsirlər:
وَاِذَا الْبِحَارُ فُجِّرَتْ ۟ۙ
اور جب سمندر بہہ نکلیں گے.(1)
(1) اور سب کا پانی ایک ہی سمندر میں جمع ہو جائے گا، پھر اللہ تعالیٰ پچھمی ہوا بھیجے گا۔ جو اس میں آگ بھڑ کا دے گی جس سے فلک شگاف شعلے بلند ہوں گے۔
Ərəbcə təfsirlər:
وَاِذَا الْقُبُوْرُ بُعْثِرَتْ ۟ۙ
اور جب قبریں (شق کر کے) اکھاڑ دی جائیں گی.(1)
(1) یعنی قبروں سے مردے زندہ ہو کر باہر نکل آئیں گے۔ بُعْثِرَتْ، اکھیڑ دی جائیں گی، یا ان کی مٹی پلٹ دی جائے گی۔
Ərəbcə təfsirlər:
عَلِمَتْ نَفْسٌ مَّا قَدَّمَتْ وَاَخَّرَتْ ۟ؕ
(اس وقت) ہر شخص اپنے آگے بھیجے ہوئے اور پیچھے چھوڑے ہوئے (یعنی اگلے پچھلے اعمال) کو معلوم کر لے گا.(1)
(1) یعنی جب مذکورہ امور واقع ہوں گے تو انسان کو اپنے تمام کیے دھرے کا علم ہو جائے گا، جو بھی اچھا یا برا عمل اس نے کیا ہوگا، وہ سامنے آجائے گا، پیچھے چھوڑےہوئے عمل سے مراد اپنے کردار وعمل کے اچھی یا برے نمونے ہیں جو دنیا میں وہ چھوڑ آیا اور لوگ ان نمونوں پر عمل کرتے ہیں۔ یہ نمونے اگر اچھے ہیں تو اس کےمرنے کے بعد ان نمونوں پر جو لوگ بھی عمل کریں گے، اس کا ثواب اسے بھی پہنچتا رہے گا اور اگر برے نمونے اپنے پیچھے چھوڑ گیا ہے تو جو جو بھی اسے اپنائے گا، ان کا گناہ بھی اس شخص کو پہنچتا رہے گا، جس کی مساعی سے وہ برا طریقہ یا کام رائج ہوا ۔
Ərəbcə təfsirlər:
یٰۤاَیُّهَا الْاِنْسَانُ مَا غَرَّكَ بِرَبِّكَ الْكَرِیْمِ ۟ۙ
اے انسان! تجھے اپنے رب کریم سے کس چیز نے بہکایا.(1)
(1) یعنی کس چیز نےتجھے دھوکے اور فریب میں مبتلا کر دیا کہ تو نے اس رب کے ساتھ کفر کیا، جس نے تجھ پر احسان کیا اور تجھے وجود بخشا، تجھے عقل وفہم عطا کی اور اسباب حیات تیرے لئے مہیا کئے۔
Ərəbcə təfsirlər:
الَّذِیْ خَلَقَكَ فَسَوّٰىكَ فَعَدَلَكَ ۟ۙ
جس (رب نے) تجھے پیدا کیا،(1) پھر ٹھیک ٹھاک کیا(2)، پھر (درست اور) برابر بنایا.(3)
(1) یعنی حقیر نطفے سے، جب کہ اسے پہلے تیرا وجود نہیں تھا۔
(2) یعنی تجھے ایک کامل انسان بنا دیا، تو سنتا ہے، دیکھتا ہے اور عقل وفہم رکھتا ہے۔
(3) تجھے معتدل، کھڑا اور حسن صورت والا بنایا، یا تیری دونوں آنکھوں، دونوں کانوں، دونوں ہاتھوں اور دونوں پیروں کو برابر بنایا۔ اگر تیرےاعضا میں یہ برابری مناسبت نہ ہوتی تو تیرے وجود میں حسن کے بجائے بےڈھب پن ہو جاتا۔ اسی تخلیق کو دوسرےمقام پر أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ سےتعبیر فرمایا، لَقَدْ خَلَقْنَا الإِنْسَانَ فِي أَحْسَنِ تَقْوِيمٍ ۔
Ərəbcə təfsirlər:
فِیْۤ اَیِّ صُوْرَةٍ مَّا شَآءَ رَكَّبَكَ ۟ؕ
جس صورت میں چاہا تجھے جوڑ دیا.(1)
(1) اس کا ایک مفہوم تو یہ ہے کہ اللہ بچے کو جس کے چاہے مشابہ بنا دے۔ باپ کے، ماں کے یا ماموں اور چچا کے۔ دوسرا مطلب ہے کہ وہ جس شکل میں چاہے، ڈھال دے، حتیٰ کہ قبیح ترین جانور کی شکل میں بھی پیدا کر سکتا ہے لیکن یہ اس کا لطف وکرم اور مہربانی ہے کہ وہ ایسا نہیں کرتا اور بہترین انسانی شکل میں ہی پیدا فرماتا ہے۔
Ərəbcə təfsirlər:
كَلَّا بَلْ تُكَذِّبُوْنَ بِالدِّیْنِ ۟ۙ
ہرگز نہیں بلکہ تم تو جزا وسزا کے دن کو جھٹلاتے ہو.(1)
(1) كَلا، حَقًّا کے معنی میں بھی ہو سکتا ہے۔ اور کافروں کےاس طرز عمل کی نفی بھی جو اللہ کریم کی رافت ورحمت سے دھوکے میں مبتلا ہونے پر مبنی ہے یعنی اس فریب نفس میں مبتلا ہونےکا کوئی جواز نہیں بلکہ اصل بات یہ ہے کہ تمہارے دلوں میں اس بات پر یقین نہیں ہے کہ قیامت ہوگی اور وہاں جزا وسزا ہوگی۔
Ərəbcə təfsirlər:
وَاِنَّ عَلَیْكُمْ لَحٰفِظِیْنَ ۟ۙ
یقیناً تم پر نگہبان عزت والے.
Ərəbcə təfsirlər:
كِرَامًا كٰتِبِیْنَ ۟ۙ
لکھنے والے مقرر ہیں.
Ərəbcə təfsirlər:
یَعْلَمُوْنَ مَا تَفْعَلُوْنَ ۟
جوکچھ تم کرتے ہو وه جانتے ہیں.(1)
(1) یعنی تم جو جزا وسزا کے منکر ہو، لیکن تمہیں معلوم ہونا چاہئے کہ تمہارا ہر قول اور ہر فعل نوٹ ہو رہا ہے۔ اللہ کی طرف سے فرشتے تم پر بطور نگران مقرر ہیں جو تمہاری ہر اس بات کو جانتے ہیں جو تم کرتے ہو۔ یہ گویا انسانون کو تنبیہ ہے کہ ہر عمل اور بات سے پہلےسوچ لو کہ وہ غلط تو نہیں۔ یہ وہی بات ہے جو پہلے گزر چکی ہے مثلاً عَنِ الْيَمِينِ وَعَنِ الشِّمَالِ قَعِيدٌ (1) مَا يَلْفِظُ مِنْ قَوْلٍ إِلا لَدَيْهِ رَقِيبٌ عَتِيدٌ ( سورة ق ، 17۔ 18) یعنی (ایک فرشتہ اس کے دائیں اور دوسرا اس کے بائیں جانب بیٹھا ہوا ہے، انسان جو بولتا ہے، اس کے پاس نگران، تیار اور حاضر ہے) یعنی لکھنے کے لئے۔ کہتے ہیں ایک فرشتہ نیکی اور دوسرا بدی لکھتا ہے۔ اور احادیث وآثار سے معلوم ہوتا ہے کہ دن کے دو فرشتے الگ اور رات کے دو فرشتے الگ ہیں۔ آگے نیکوں اور بدوں، دونوں کا ذکر کیا جا رہا ہے۔
Ərəbcə təfsirlər:
اِنَّ الْاَبْرَارَ لَفِیْ نَعِیْمٍ ۟ۙ
یقیناً نیک لوگ (جنت کے عیش وآرام اور) نعمتوں میں ہوں گے.
Ərəbcə təfsirlər:
وَاِنَّ الْفُجَّارَ لَفِیْ جَحِیْمٍ ۟ۙ
اور یقیناً بدکار لوگ دوزخ میں ہوں گے.(1)
(1) جس طرح دوسرے مقام پر فرمایا، فَرِيقٌ فِي الْجَنَّةِ وَفَرِيقٌ فِي السَّعِيرِ (الشورى:7) ۔
Ərəbcə təfsirlər:
یَّصْلَوْنَهَا یَوْمَ الدِّیْنِ ۟
بدلے والے دن اس میں جائیں گے.(1)
(1) یعنی جس جزا وسزا کے دن کا وہ انکار کرتے تھے اسی دن جہنم میں اپنے اعمال کی پاداش میں داخل ہوں گے۔
Ərəbcə təfsirlər:
وَمَا هُمْ عَنْهَا بِغَآىِٕبِیْنَ ۟ؕ
وه اس سے کبھی غائب نہ ہونے پائیں گے.(1)
(1) یعنی کبھی اس سے جدا نہیں ہوں گے اور اس سے غائب نہیں ہوں گے۔ بلکہ ہمیشہ اسی میں رہیں گے۔
Ərəbcə təfsirlər:
وَمَاۤ اَدْرٰىكَ مَا یَوْمُ الدِّیْنِ ۟ۙ
تجھے کچھ خبر بھی ہے کہ بدلے کا دن کیا ہے.
Ərəbcə təfsirlər:
ثُمَّ مَاۤ اَدْرٰىكَ مَا یَوْمُ الدِّیْنِ ۟ؕ
میں پھر (کہتا ہوں کہ) تجھے کیا معلوم کہ جزا (اور سزا) کا دن کیا ہے.(1)
(1) تکرار، اس کی عظمت وضخامت اور اس دن کی ہولناکیوں کی وضاحت کے لئے ہے۔
Ərəbcə təfsirlər:
یَوْمَ لَا تَمْلِكُ نَفْسٌ لِّنَفْسٍ شَیْـًٔا ؕ— وَالْاَمْرُ یَوْمَىِٕذٍ لِّلّٰهِ ۟۠
(وه ہے) جس دن کوئی شخص کسی شخص کے لئے کسی چیز کا مختار نہ ہوگا، اور (تمام تر) احکام اس روز اللہ کے ہی ہوں گے.(1)
(1) یعنی دنیا میں تو اللہ نے عارضی طور پر، آزمانے کے لئے، انسانوں کو کم وبیش کے کچھ فرق کے ساتھ اختیارات دے رکھے ہیں۔ لیکن قیامت والےدن تمام اختیارات کلیتاً صرف اور صرف اللہ کےپاس ہوں گے۔ جیسے فرمایا لِمَنِ الْمُلْكُ الْيَوْمَ لِلَّهِ الْوَاحِدِ الْقَهَّارِ ۔ ( سورۂ مؤمن:16 ) چنانچہ نبی (صلى الله عليه وسلم) نے اپنی پھوپھی حضرت صفیہ (رضی الله عنها) اور اپنی صاحبزادی حضرت فاطمہ (رضی الله عنها) کو فرما دیا تھا، ”لا أَمْلِكُ لَكُمْ مِنَ اللهِ شَيْئًا“ (صحيح مسلم، كتاب الإيمان) اور بنی ہاشم اور بنی عبدالمطلب کو بھی متنبہ فرما دیا، ”أَنْقِذُوا أَنْفُسَكُمْ مِنَ النَّارِ، وَاللهِ لا أَمْلِكُ لَكُمْ مِنَ اللهِ شَيْئًا“ (مسلم ، كتاب مذكور ، بخاري ، سورة الشعراء ) ۔
Ərəbcə təfsirlər:
 
Mənaların tərcüməsi Surə: əl-İnfitar
Surələrin mündəricatı Səhifənin rəqəmi
 
Qurani Kərimin mənaca tərcüməsi - Urdu dilinə tərcümə - Tərcumənin mündəricatı

Qurani Kərimin Urdu dilinə mənaca tərcüməsi. Tərcümə etdi: Muhəmməd İbrahim Cunakri. "Ruvvad" Tərcümə Mərkəzinin rəhbərliyi altında redaktə edilmişdir. Tərcüməyə rəy bildirmək, onu qiymətləndirmək və davamlı inkişaf etdirmək üçün əslinə də nəzər salmaq mümkündür.

Bağlamaq