ߞߎ߬ߙߣߊ߬ ߞߟߊߒߞߋ ߞߘߐ ߟߎ߬ ߘߟߊߡߌߘߊ - ߎߙߑߘߎߞߊ߲ ߘߟߊߡߌߘߊ * - ߘߟߊߡߌߘߊ ߟߎ߫ ߦߌ߬ߘߊ߬ߥߟߊ

XML CSV Excel API
Please review the Terms and Policies

ߞߘߐ ߟߎ߬ ߘߟߊߡߌ߬ߘߊ߬ߟߌ ߝߐߘߊ ߘߏ߫: ߟߊ߬ߕߍ߮ ߛߎ ߝߐߘߊ   ߟߝߊߙߌ ߘߏ߫:

سورۂ قَدر

اِنَّاۤ اَنْزَلْنٰهُ فِیْ لَیْلَةِ الْقَدْرِ ۟ۚۙ
یقیناً ہم نے اسے شب قدر میں نازل فرمایا.(1)
(1) یعنی اتارنے کا آغاز کیا، یا لوح محفوظ سے اس بیت العزت میں، جو آسمان پر ہے، ایک ہی مرتبہ اتار دیا۔ اور وہاں سے حسب وقائع نبی (صلى الله عليه وسلم) پر اترتا رہا تا آنکہ 23 سال میں پورا ہوگیا۔ اور لیلتہ القدر رمضان میں ہی ہوتی ہے، جیسا کہ قرآن کی آیت «شَهْرُ رَمَضَانَ الَّذِي أُنْزِلَ فِيهِ الْقُرْآنُ» (البقرة: 185 ) سے واضح ہے۔
ߊߙߊߓߎߞߊ߲ߡߊ ߞߘߐߦߌߘߊ ߟߎ߬:
وَمَاۤ اَدْرٰىكَ مَا لَیْلَةُ الْقَدْرِ ۟ؕ
تو کیا سمجھا کہ شب قدر کیا ہے؟(1)
(1) اس استفہام سے اس رات کی عظمت واہمیت واضح ہے، گویاکہ مخلوق اس کی تہ تک پوری طرح نہیں پہنچ سکتی، یہ صرف ایک اللہ ہی ہے جو اس کو جانتا ہے۔
ߊߙߊߓߎߞߊ߲ߡߊ ߞߘߐߦߌߘߊ ߟߎ߬:
لَیْلَةُ الْقَدْرِ ۙ۬— خَیْرٌ مِّنْ اَلْفِ شَهْرٍ ۟ؕؔ
شب قدر ایک ہزار مہینوں سے بہتر ہے.(1)
(1) یعنی اس ایک رات کی عبادت ہزار مہینوں کی عبادت سے بہتر ہے اور ہزار مہینے 83 سال 4 مہینے بنتے ہیں۔ یہ امت محمدیہ پر اللہ کا کتنا احسان عظیم ہے کہ مختصر عمر میں زیادہ سے زیادہ ثواب حاصل کرنے کے لئے کیسی سہولت عطا فرما دی۔
ߊߙߊߓߎߞߊ߲ߡߊ ߞߘߐߦߌߘߊ ߟߎ߬:
تَنَزَّلُ الْمَلٰٓىِٕكَةُ وَالرُّوْحُ فِیْهَا بِاِذْنِ رَبِّهِمْ ۚ— مِنْ كُلِّ اَمْرٍ ۟ۙۛ
اس (میں ہر کام) کے سر انجام دینے کو اپنے رب کے حکم سے فرشتے اور روح (جبرائیل) اترتے ہیں.(1)
(1) روح سے مراد حضرت جبرائیل (عليه السلام) ہیں، یعنی فرشتے حضرت جبرائیل (عليه السلام) سمیت، اس رات میں زمین پر اترتے ہیں،ان کاموں کو سرانجام دینے کے لئے جن کا فیصلہ اس سال میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔
ߊߙߊߓߎߞߊ߲ߡߊ ߞߘߐߦߌߘߊ ߟߎ߬:
سَلٰمٌ ۛ۫— هِیَ حَتّٰی مَطْلَعِ الْفَجْرِ ۟۠
یہ رات سراسر سلامتی کی ہوتی ہے(1) اور فجر کے طلوع ہونے تک (رہتی ہے).
(1) یعنی اس میں شر نہیں۔ یا اس معنی میں سلامتی والی ہے کہ مومن اس رات کو شیطان کے شر سے محفوظ رہتے ہیں۔ یا فرشتے اہل ایمان کو سلام عرض کرتے ہیں۔ یا فرشتے ہی آپس میں ایک دوسرے کو سلام کرتے ہیں۔ شب قدر کے لئے نبی (صلى الله عليه وسلم) نے بطور خاص یہ دعا بتلائی ہے «اللَّهُمَّ! إِنَّكَ عَفُوٌّ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّي» ( ترمذي أبواب الدعوات، ابن ماجه، كتاب الدعاء، باب الدعاء بالعفو والعافية ) ۔
ߊߙߊߓߎߞߊ߲ߡߊ ߞߘߐߦߌߘߊ ߟߎ߬:
 
ߞߘߐ ߟߎ߬ ߘߟߊߡߌ߬ߘߊ߬ߟߌ ߝߐߘߊ ߘߏ߫: ߟߊ߬ߕߍ߮ ߛߎ ߝߐߘߊ
ߝߐߘߊ ߟߎ߫ ߦߌ߬ߘߊ߬ߥߟߊ ߞߐߜߍ ߝߙߍߕߍ
 
ߞߎ߬ߙߣߊ߬ ߞߟߊߒߞߋ ߞߘߐ ߟߎ߬ ߘߟߊߡߌߘߊ - ߎߙߑߘߎߞߊ߲ ߘߟߊߡߌߘߊ - ߘߟߊߡߌߘߊ ߟߎ߫ ߦߌ߬ߘߊ߬ߥߟߊ

ߞߎ߬ߙߣߊ߬ ߞߟߊߒߞߋ ߘߟߊߡߌߘߊ ߎߙߑߘߎߞߊ߲ ߘߐ߫߸ ߡߎ߬ߤ߭ߊߡߡߊߘߎ߫ ߌߓߑߙߊ߬ߤߌ߯ߡߎ߫ ߖߏߣߞߊߙߌ߯ ߟߊ߫ ߘߟߊߡߌߘߊ ߟߋ߬. ߊ߬ ߛߊߞߍ߫ ߘߊ߫ ߙߎ߬ߥߊ߯ߘߎ߫ ߘߟߊߡߌߘߊ ߝߊ߲ߓߊ ߟߊ߫ ߞߎ߲߬ߠߊ߬ߛߌ߰ߟߌ ߟߋ߫ ߞߐ߬ߣߐߡߊ߬߸ ߘߟߊߡߌߘߊ ߓߊߖߏߣߊ ߦߋ߫ ߓߟߏߞߘߐ߫ ߖߌ߲ߞߌ߲߫ ߞߊߡߵߊ߬ ߡߊ߬ ߡߙߌߣߊ߲ߦߌߘߊ ߘߐ߫ ߊ߬ ߞߊ߲߬߸ ߊ߬ ߣߴߊ߬ ߡߐ߬ߟߐ߲߬ߦߊ ߣߴߊ߬ ߟߊߥߙߎߞߌ ߘߊߓߊ߲ߠߌ߲.

ߘߊߕߎ߲߯ߠߌ߲