د قرآن کریم د معناګانو ژباړه - اردو ژباړه * - د ژباړو فهرست (لړلیک)

XML CSV Excel API
Please review the Terms and Policies

د معناګانو ژباړه آیت: (30) سورت: الأنبياء
اَوَلَمْ یَرَ الَّذِیْنَ كَفَرُوْۤا اَنَّ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ كَانَتَا رَتْقًا فَفَتَقْنٰهُمَا ؕ— وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَآءِ كُلَّ شَیْءٍ حَیٍّ ؕ— اَفَلَا یُؤْمِنُوْنَ ۟
کیا کافر لوگوں نے یہ نہیں دیکھا(1) کہ آسمان وزمین باہم ملے جلے تھے پھر ہم نے انہیں جدا کیا(2) اور ہر زنده چیز کو ہم نے پانی سے پیدا کیا(3)، کیا یہ لوگ پھر بھی ایمان نہیں ﻻتے.
(1) اس سے رؤیت عینی نہیں، رؤیت قلبی مراد ہے۔ یعنی کیا انہوں نے غور فکر نہیں کیا؟ یا انہوں نے جانا نہیں؟۔
(2) رَتْقٌ کے معنی، بند کے اور فَتْقٌ کے معنی پھاڑنے، کھولنے اور الگ الگ کرنے کے ہیں۔ یعنی آسمان و زمین، ابتدائے امر ہیں، باہم ملے ہوئے اور ایک دوسرے کے ساتھ پیوست تھے۔ ہم نے ان کو ایک دوسرے سے الگ کیا، آسمانوں کو اوپر کر دیا جس سے بارش برستی ہے اور زمین کو اپنی جگہ پر رہنے دیا، تاہم وہ پیداوار کے قابل ہوگئی۔
(3) اس سے مراد اگر بارش اور چشموں کا پانی ہے، تب بھی واضح ہے کہ اس کی روئیدگی ہوتی ہے اور ہر ذی روح کو حیات نو ملتی ہے اور اگر مراد نطفہ ہے، تو اس میں بھی کوئی اشکال نہیں کہ ہر زندہ چیز کے وجود کے باعث وہ قطرہ آب ہے جو نر کی پیٹھ کی ہڈیوں سے نکلتا اور مادہ کے رحم میں جاکر قرار پکڑتا ہے۔
عربي تفسیرونه:
 
د معناګانو ژباړه آیت: (30) سورت: الأنبياء
د سورتونو فهرست (لړلیک) د مخ نمبر
 
د قرآن کریم د معناګانو ژباړه - اردو ژباړه - د ژباړو فهرست (لړلیک)

د محمد ابراهیم جنکري له خوا په اردو ژبه د قرآن کریم د معناګانو ژباړه. دا د مرکز رواد الترجمة لخوا اصلاح شوی، او اصلي ژباړه د نظر څرګندولو، ارزونې او دوامداره پرمختګ په موخه شتون لري.

بندول