Përkthimi i kuptimeve të Kuranit Fisnik - Përkthimi në gjuhën urdu * - Përmbajtja e përkthimeve

XML CSV Excel API
Please review the Terms and Policies

Përkthimi i kuptimeve Surja: Suretu El Beled   Ajeti:

سورۂ بَلَد

لَاۤ اُقْسِمُ بِهٰذَا الْبَلَدِ ۟ۙ
میں اس شہر کی قسم کھاتا ہوں.(1)
(1) اس سے مراد مکہ مکرمہ ہے جس میں اس وقت، جب اس سورت کا نزول ہوا، نبی کریم (صلى الله عليه وسلم) کا قیام تھا، آپ (صلى الله عليه وسلم) کا مولد بھی یہی شہر تھا۔ یعنی اللہ نے آپ (صلى الله عليه وسلم) کو مولد ومسکن کی قسم کھائی، جس سے اس کی عظمت کی مزید وضاحت ہوتی ہے۔
Tefsiret në gjuhën arabe:
وَاَنْتَ حِلٌّۢ بِهٰذَا الْبَلَدِ ۟ۙ
اور آپ اس شہر میں مقیم ہیں.(1)
(1) یہ اشارہ ہے اس وقت کی طرف جب مکہ فتح ہوا، اس وقت اللہ نے نبی (صلى الله عليه وسلم) کے لئے اس بلد حرام میں قتال کو حلال فرما دیا تھا جب کہ اس میں لڑائی کی اجازت نہیں ہے چنانچہ حدیث میں ہے، نبی (صلى الله عليه وسلم) نے فرمایا (اس شہر کو اللہ نے اس وقت سے حرمت والا بنایا ہے، جب سے اس نے آسمان وزمین پیدا کیے۔ پس یہ اللہ کی ٹھہرائی ہوئی حرمت سے قیامت تک حرام ہے، نہ اس کا درخت کاٹا جائے نہ اس کے کانٹے اکھیڑے جائیں، میرے لئے اسے صرف دن کی ایک ساعت کے لئے حلال کیا گیا تھا اور آج اس کی حرمت پھر اسی طرح لوٹ آئی ہے، جیسے کل تھی ۔۔۔ اگر کوئی یہاں قتال کے لئے دلیل میں میری لڑائی کو پیش کرے تو اس سےکہو کہ اللہ کے رسول کو تو اس کی اجازت اللہ نے دی تھی جب کہ تمہیں یہ اجازت اس نے نہیں دی)۔ ( صحيح بخاري، كتاب العلم ، باب ليبلغ الشاهد منكم الغائب- مسلم، كتاب الحج، باب تحريم مكة ...) اس اعتبار سے معنی ہوں گے وَأَنْتَ حِلٌّ بِهَذَا الْبَلَدِ فِي الْمُسْتَقْبَلِ یہ جملہ معترضہ ہے۔
Tefsiret në gjuhën arabe:
وَوَالِدٍ وَّمَا وَلَدَ ۟ۙ
اور (قسم ہے) انسانی باپ اور اوﻻد کی.(1)
(1) بعض نے اس سے مراد حضرت آدم (عليه السلام) اور ان کی اولاد لی ہے، اور بعض کے نزدیک یہ عام ہے، ہر باپ اور اس کی اولاد اس میں شامل ہے۔
Tefsiret në gjuhën arabe:
لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ فِیْ كَبَدٍ ۟ؕ
یقیناً ہم نے انسان کو (بڑی) مشقت میں پیدا کیا ہے.(1)
(1) یعنی اس کی زندگی محنت ومشقت اور شدائد سے معمور ہے۔ امام طبری نے اسی مفہوم کو اختیار کیا ہے، جب جواب قسم ہے۔
Tefsiret në gjuhën arabe:
اَیَحْسَبُ اَنْ لَّنْ یَّقْدِرَ عَلَیْهِ اَحَدٌ ۟ۘ
کیا یہ گمان کرتا ہے کہ یہ کسی کے بس میں ہی نہیں؟(1)
(1) یعنی کوئی اس کی گرفت کرنے پر قادر نہیں؟
Tefsiret në gjuhën arabe:
یَقُوْلُ اَهْلَكْتُ مَالًا لُّبَدًا ۟ؕ
کہتا (پھرتا) ہے کہ میں نے تو بہت کچھ مال خرچ کر ڈاﻻ.(1)
(1) لُبَدًا ۔ کثیر، ڈھیر۔ یعنی دنیا کے معاملات اور فضولیات میں خوب پیسہ اڑاتا ہے، پھر فخر کے طور پر لوگوں کے سامنے بیان کرتا پھرتا ہے۔
Tefsiret në gjuhën arabe:
اَیَحْسَبُ اَنْ لَّمْ یَرَهٗۤ اَحَدٌ ۟ؕ
کیا (یوں) سمجھتا ہے کہ کسی نے اسے دیکھا (ہی) نہیں؟(1)
(1) اس طرح اللہ کی نافرمانی میں مال خرچ کرتا ہے اور سمجھتا ہے کہ کوئی اسے دیکھنے والا نہیں ہے؟ حالانکہ اللہ سب کچھ دیکھ رہا ہے۔ جس پر وہ اسے جزا دے گا۔ آگے اللہ تعالی اپنے بعض انعامات کا تذکرہ فرما رہا ہے تاکہ ایسے لوگ عبرت پکڑیں۔
Tefsiret në gjuhën arabe:
اَلَمْ نَجْعَلْ لَّهٗ عَیْنَیْنِ ۟ۙ
کیا ہم نے اس کی دو آنکھیں نہیں بنائیں.(1)
(1) جن سے یہ دیکھتا ہے۔
Tefsiret në gjuhën arabe:
وَلِسَانًا وَّشَفَتَیْنِ ۟ۙ
اور زبان اور دو ہونٹ (نہیں بنائے).(1) @I korrigjuar
اور زبان اور ہونٹ (نہیں بنائے)
(1) زبان سے وہ بولتا اور اپنے مافی الضمیر کا اظہار کرتا ہے۔ ہونٹوں سے وہ بولنے اور کھانے کے لئے مدد حاصل کرتا ہے۔ علاوہ ازیں وہ اس کے چہرے اور منہ کے لئے خوبصورتی کا بھی باعث ہیں۔
Tefsiret në gjuhën arabe:
وَهَدَیْنٰهُ النَّجْدَیْنِ ۟ۚ
ہم نے دکھا دیئے اس کو دونوں راستے.(1)
(1) یعنی خیر کی بھی اور شر کی بھی اور ایمان کی بھی، سعادت کی بھی اور شقاوت کی بھی۔ جیسے فرمایا، إِنَّا هَدَيْنَاهُ السَّبِيلَ إِمَّا شَاكِرًا وَإِمَّا كَفُورًا (الدهر: 3 ) نَجْدٌ کے معنی ہیں، اونچی جگہ۔ اس لئے بعض نے یہ ترجمہ کیا ہے ”ہم نے انسان کی ( ماں کے ) دو پستانوں کی طرف رہنمائی کر دی“ یعنی وہ عالم شیر خوارگی میں ان سے اپنی خوراک حاصل کرے۔ لیکن پہلا مفہوم زیادہ صحیح ہے۔
Tefsiret në gjuhën arabe:
فَلَا اقْتَحَمَ الْعَقَبَةَ ۟ؗۖ
سو اس سے نہ ہو سکا کہ گھاٹی میں داخل ہوتا.(1)
(1) عَقَبَةٌ گھاٹی کو کہتے ہیں یعنی وہ راستہ جو پہاڑ میں ہو۔ یہ عام طور پر نہایت دشوار گزار ہوتا ہے۔ یہ جملہ یہاں استفہام بمعنی انکار کے مفہوم میں ہے۔ یعنی أَفَلا اقْتَحَمَ الْعَقَبَةَ کیا وہ گھاٹی میں داخل نہیں ہوا؟ مطلب ہے نہیں ہوا۔ یہ ایک مثال ہے اس محنت ومشقت کی وضاحت کے لئے جو نیکی کے کاموں کے لئے ایک انسان کو شیطان کے وسوسوں اور نفس کے شہوانی تقاضوں کے خلاف کرنی پڑتی ہے، جیسے گھاٹی پر چڑھنے کے لئے سخت جد وجہد کی ضرورت ہوتی ہے۔ (فتح القدیر) ۔
Tefsiret në gjuhën arabe:
وَمَاۤ اَدْرٰىكَ مَا الْعَقَبَةُ ۟ؕ
اور کیا سمجھا کہ گھاٹی ہے کیا؟.
Tefsiret në gjuhën arabe:
فَكُّ رَقَبَةٍ ۟ۙ
کسی گردن (غلام ،لونڈی) کو آزاد کرنا.
Tefsiret në gjuhën arabe:
اَوْ اِطْعٰمٌ فِیْ یَوْمٍ ذِیْ مَسْغَبَةٍ ۟ۙ
یا بھوک والے دن کھانا کھلانا.
Tefsiret në gjuhën arabe:
یَّتِیْمًا ذَا مَقْرَبَةٍ ۟ۙ
کسی رشتہ دار یتیم کو.
Tefsiret në gjuhën arabe:
اَوْ مِسْكِیْنًا ذَا مَتْرَبَةٍ ۟ؕ
یا خاکسار مسکین کو.(1)
(1) مَسْغَبَةٍ، مَجَاعَةٍ (بھوک) يَوْمٍ ذِي مَسْغَبَةٍ، بھوک والے دن۔ ذَا مَتْرَبَةٍ (مٹی والا) یعنی جو فقر وغربت کی وجہ سے مٹی زمین پر پڑا ہو۔ اس کا گھر بار بھی نہ ہو۔ مطلب یہ ہے کہ کسی گردن کو آزاد کر دینا، کسی بھوکے کو، رشتے دار یتیم کو یا مسکین کو کھانا کھلا دینا، یہ دشوار گزار گھاٹی میں داخل ہونا ہے جس کے ذریعے سے انسان جہنم سے بچ کر جنت میں جا پہنچے گا۔ یتیم کی کفالت ویسے ہی بڑے اجر کا کام ہے، لیکن اگر وہ رشتے دار بھی ہوں تو اس کی کفالت کا اجر بھی دگنا ہے۔ ایک صدقے کا، دوسرا صلہ رحمی کا۔ اسی طرح غلام آزاد کرانے کی بھی بڑی فضیلت احادیث میں آئی ہے۔ آج کل اس کی ایک صورت کسی مقروض کو قرض کے بوجھ سے نجات دلا دینا ہو سکتی ہے، یہ بھی ایک گونہ فَكُّ رَقَبَةٍ ہے۔
Tefsiret në gjuhën arabe:
ثُمَّ كَانَ مِنَ الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ وَتَوَاصَوْا بِالْمَرْحَمَةِ ۟ؕ
پھر ان لوگوں میں سے ہو جاتا جو ایمان ﻻتے(1) اور ایک دوسرے کو صبر کی اور رحم کرنے کی وصیت کرتے ہیں.(2)
(1) اس سے معلوم ہوا کہ مذکورہ اعمال خیر، اسی وقت نافع اور اخروی سعادت کا باعث ہوں گے جب ان کا کرنے والا صاحب ایمان ہوگا۔
(2) اہل ایمان کی صفت ہے کہ وہ ایک دوسرے کو صبر کی اور رحم کی تلقین کرتے ہیں۔
Tefsiret në gjuhën arabe:
اُولٰٓىِٕكَ اَصْحٰبُ الْمَیْمَنَةِ ۟ؕ
یہی لوگ ہیں دائیں بازو والے (خوش بختی والے).
Tefsiret në gjuhën arabe:
وَالَّذِیْنَ كَفَرُوْا بِاٰیٰتِنَا هُمْ اَصْحٰبُ الْمَشْـَٔمَةِ ۟ؕ
اور جن لوگوں نے ہماری آیتوں کے ساتھ کفر کیا یہ کم بختی والے ہیں.
Tefsiret në gjuhën arabe:
عَلَیْهِمْ نَارٌ مُّؤْصَدَةٌ ۟۠
انہی پر آگ ہوگی جو چاروں طرف سے گھیری(1) ہوئی ہوگی.
مُؤْصَدَةٌ کے معنی مُغْلَقَةٌ ( بند ) یعنی ان کو آگ میں ڈال کر چاروں طرف سے بند کر دیا جائے گا، تاکہ ایک تو آگ کی پوری شدت وحرارت ان کو پہنچے۔ دوسرے، وہ بھاگ کر کہیں نہ جا سکیں۔
Tefsiret në gjuhën arabe:
 
Përkthimi i kuptimeve Surja: Suretu El Beled
Përmbajtja e sureve Numri i faqes
 
Përkthimi i kuptimeve të Kuranit Fisnik - Përkthimi në gjuhën urdu - Përmbajtja e përkthimeve

Përkthimi i kuptimeve të Kuranit në gjuhën urdu - Përkthyer nga Muhammed Xhunakri - Botuar nga Kompleksi Mbreti Fehd për Botimin e Mushafit Fisnik në Medinë. Viti i botimit: 1417 h. Redaktuar nga qendra "Ruvad et-Terxheme". Çdo vërejtje a kritikë lidhur me përkthimin është e mirëseardhur.

Mbyll