Firo maanaaji al-quraan tedduɗo oo - Firo ordiiwo * - Tippudi firooji ɗii

XML CSV Excel API
Please review the Terms and Policies

Firo maanaaji Aaya: (50) Simoore: Simoore rewɓe
اُنْظُرْ كَیْفَ یَفْتَرُوْنَ عَلَی اللّٰهِ الْكَذِبَ ؕ— وَكَفٰی بِهٖۤ اِثْمًا مُّبِیْنًا ۟۠
دیکھو یہ لوگ اللہ تعالیٰ پر کس طرح جھوٹ باندھتے ہیں(1) اور یہ (حرکت) صریح گناه ہونے کے لئے کافی ہے۔(2)
(1) یعنی مذکورہ دعوائے تزکیہ کرکے۔
(2) یعنی ان کی یہ حرکت اپنی پاکیزگی کا ادعا ان کے کذب وافترا کے لئے کافی ہے۔ قرآن کریم کی اس آیت اور اس کی شان نزول کی روایات سے معلوم ہوا کہ ایک دوسرے کی مدح وتوصیف بالخصوص تزکیہ نفوس کا دعویٰ کرنا صحیح اور جائز نہیں۔ اسی بات کو قرآن کریم کے دوسرے مقام پر اس طرح فرمایا گیا۔ ”فَلا تُزَكُّوا أَنْفُسَكُمْ هُوَ أَعْلَمُ بِمَنِ اتَّقَى“ (النجم: 32) ”اپنے نفسوں کی پاکیزگی اور ستائش مت کرو، اللہ تعالیٰ ہی جانتا ہے، تم میں متقی کون ہے؟“ حدیث میں ہے حضرت مقداد (رضي الله عنه) بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم (صلى الله عليه وسلم) نے ہمیں حکم دیا کہ ہم تعریف کرنے والوں کے چہروں پرمٹی ڈال دیں ”أَنْ نَحْثُوَ فِي وُجُوهِ الْمَدَّاحِينَ التُّرَابَ“ ( صحیح مسلم، کتاب الزھد) ایک اور حدیث میں ہے کہ رسول اللہ (صلى الله عليه وسلم) نے ایک آدمی کو ایک دوسرے آدمی کی تعریف کرتے سنا تو آپ (صلى الله عليه وسلم) نے فرمایا: ”وَيْحَكَ قَطَعْتَ عُنُقَ صَاحِبِكَ“ ”افسوس ہے تچھ پر تو نے اپنے ساتھی کی گردن کاٹ دی“ پھر فرمایا کہ اگر تم میں سے کسی کو کسی کا لامحالہ تعریف کرنی ہے تو اس طرح کہا کرے ”أَحْسِبُهُ کذا“ میں اسے اس طرح گمان کرتا ہوں، اللہ پر کسی کا تزکیہ بیان نہ کرے (صحيح بخاري كتاب الشهادات والأدب- مسلم كتاب الزهد)
Faccirooji aarabeeji:
 
Firo maanaaji Aaya: (50) Simoore: Simoore rewɓe
Tippudi cimooje Tonngoode hello ngoo
 
Firo maanaaji al-quraan tedduɗo oo - Firo ordiiwo - Tippudi firooji ɗii

Firo maanaaji al-quraan tedduɗo oo e ɗemngal sordeen, firi ɗum ko firi ɗum ko Muhammad Ibraahiim jonkari Ngo feewnitaama e ngardiingo hentorde kanngameeji firo, ina newnaa ƴellitaade e firo asliiwo ngoo ngam feññinde yiyannde e horde e ƴellito duumiingo.

Uddude